زندگی Ú©Û’ بڑے نصب العین Ú©Û’ لئے جینا Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا گیا ہے، اعلیٰ اخلاقی اصولوں Ú©Ùˆ موت آچکی ہے اور اِن Ú©ÛŒ جگہ عامیانہ ہیجانات سے بھرپور اُن بے معنی اور لا یعنی مقاصد Ù†Û’ Ù„Û’ Ù„ÛŒ ہے جنہیں پا کر بھی انسان پُژ مردگی اور زندگی Ú©ÛŒ بے معنویت سے باہر نہیں Ù†Ú©Ù„ پاتا۔اُداسیاں چلتے چلتے ایک دن انسان Ú©Ùˆ مایوسیوں Ú©Û’ اُس Ú¯Ú‘Ú¾Û’ میں گرا دیتی ہیں کہ جس Ú©Û’ آخری کنارے پر انسان اپنی ہی جان لینے پر بھی آمادہ ہو جاتا ہے ۔خودکشی Ú©Û’ خیال ہر وقت اُس Ú©Û’ ذہن Ùˆ دل پر چھائے رہتے ہیںیعنی وُہ جینے Ú©ÛŒ بجائے مرنے Ú©Ùˆ ترجیØ+ دیتا ہے۔

اس لئے لازم ہے کہ ڈپریشن Ú©Ùˆ نہ صرف سمجھا جائے بلکہ اس Ú©ÛŒ علامات ظاہر ہوتے ہی فوری اس کا تدارک کیا جائے تاکہ معانی اور مقاصد سے بھرپور زندگی Ú©Ùˆ جیا جاسکے۔ پاکستان میں تو ڈپریشن Ú©Û’ مرض میں مبتلا لوگوں Ú©ÛŒ تعداد میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ معاشی، معاشرتی، اخلاقی، اور تعلیمی زوال Ù†Û’ لوگوں Ú©ÛŒ ذہنی صØ+ت Ú©Ùˆ بھی تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ ایک Ù…Ø+تاط اندازے Ú©Û’ مطابق ہرچوتھا پاکستانی اس مرض میں مبتلا ہے


ڈپریشن:کامیابی میں سب سے بڑی رکاوٹ
تØ+ریر : پرفیسر ضیا Ø¡ زرناب
کے مضمون سے اقتباس